Mohabbat Ek Rimz Hai Janaan by Anaya Ahmad Complete Novel Pdf Download

 
 Mohabbat Ek Rimz Hai Janaan by Anaya Ahmad 

Online Novel Mohabbat Ek Rimz Hai Janaan Complete Pdf Download

Love Story Based Social Romantic Based Urdu Novel in Pdf.

Interesting Urdu Famous Novel available in Urdu Novel Nagri web.

“بڑے حمایتی پال رکھیں ہیں مسز ۔”طلال نے کرسی سنبھالتے ہوئے سلگتے انداز میں کہا تھا۔منتہا کو اب طیش آیا تھا کہ غلطی بھی خود کی تھی اور اکڑ بھی خود رہے تھے۔
رقیہ کا پڑھایا پاٹ اسکو یاد آیا تو خود کو مضبوط کرنے لگی تھی۔
“کوئی کام کی بات ہے یا میں جاؤ ۔”منتہا نے اٹھنے کو پر تولتے ہوئے کہا تھا۔طلال اسکے تیور دیکھ کے رہ گیا تھا۔
“باپ رے ۔۔یہ میری بیوی ہی ہے ۔ایک دن کی دوری کیا آئی تیور کی بدل گئے ہیں ۔یہ کونسی ٹرانسفارمیشن ہے ۔”طلال نے پرشوق نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا تھا۔کل رات ساری غصے میں سلگتے گزاری تھی اور اب صبح سے بھی کڑھ راہ تھا مگر دشمن جان کے سامنے سارا غصہ اقر کثافت جیسے دھول ہو گئی تھی۔
“گنتی درست کر لیں ۔۔پچھلے ایک ہفتے سے آپ عموماً گھر سے غائب ہی پائے جاتے تھے ۔۔”منتہا نے اپنے اندا کا غصہ پہلی بار طنز کے راستے ظاہر کیا تھا۔طلال کی سب نرم مزاجی اڑنچھو ہوئی تھی۔
“آپ مجھے بنا بتائے کیوں گئی تھیں ۔”طلال نے پوچھا تھا۔
“آپ گھر تھے ؟”منتہا نے سوال کے بدلے سوال داغا تھا۔
“آپ کال کر سکتی تھی؟۔”طلال نے الٹا آرگیو کیا تھا۔
“کیا آپ کا موبائل آن تھا؟۔”منتہا نے اب کے اسکو لاجواب کر دیا تھا۔
“تو میں واپس گھر ہی آنا تھا مر تو نہیں تھا گیا ۔”اب کے زچ ہو کے طلال نے کہا تھا۔
منتہا کا دل دہلا تھا۔شکوہ کناں آنکھوں میں اب ہلکی سی نمی بھی چمک اٹھی تھی۔
منتہا تیزی سے کرسی چھوڑ کے اٹھی تھی۔
“میری بات سنیں ۔”طلال نے تیزی سے اسکا ہاتھ کھنیچا کے اسکو روکنا چاہا تھا۔وہ اس کے لئے تیار نہ تھی سیدھا طلال کے کندھے سے آ لگی تھی۔طلال پہ جیسے معطر ٹھنڈی میٹھی پھوار برس پڑی تھی۔
منتہا کی بھی سانسیں اسکے کلون کی خوشبوسے الجھ کے بھاری ہوئی تھیں ۔
منتہا ساری ناراضگی بھولا کے  اس مہربان کے سائے میں سب بھولا تو دیتی مگر کچھ پل قبل کا الفاظ کا حملہ بہت جان لیوا تھا۔
“گھر کب آئینگی۔”اس فسوں خیر لمحے میں گھیرے طلال نے سرگوشی نما آواز میں پوچھا تھا۔اور منتہا کی آنکھوں میں جھانکا تھا جہاں قیامت خیز منظر تھا۔
“وہ۔۔افشاں ۔۔بھابھی ۔۔۔”منتہا کے گلے میں آنسووں کے پھنسے گولے سے اسکو بولنے میں دقت ہو رہی تھی۔
“بولیں میں سن رہا ہوں ۔”طلال نے منتہا کی کمرپہ گرفت سخت کرتے ہوئے اسکو بولنے پہ اکسایا تھا۔
 

Post a Comment

0 Comments